[latepoint_book_button]

ہیپاٹائٹس کی علامات،وجوہات اورعلاج

ہیپاٹائٹس کی اقسام

ہیپاٹائٹس کیا ہے؟

ہیپاٹائٹس درحقیقت جگر کے ٹشو کی سوزش کا سبب بننے والی ایک وائرل بیماری ہے اہم اعضاء، بنیادی طور پر جگر کو متاثرکرتی ہے
دنیا بھر میں ہر سال کروڑوں افراد اس کا شکار ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر کو اس وقت تک علم نہیں ہوپاتا جب تک وہ بگڑ نہ جائے
اس کا وائرس جگر پر حملہ کرکے اس کے افعال کو روک دیتا ہے
جیسے ہیپاٹائٹس اے اس مرض کی ہلکی قسم کہی جاسکتی ہے جبکہ سی اور ڈی انتہائی سنگین اور ان کا علاج کا انحصار بھی اس بات پر ہوتا ہے کہ آپ کو کونسا ہیپٹاٹائٹس ہوا ہے اور انفیکشن کی وجہ کیا ہے

ہیپاٹائٹس کی پانچ اقسام ہیں۔

ہیپاٹائٹس اے ، ہیپاٹائٹس بی ، ہیپاٹائٹس سی ، ہیپاٹائٹس ڈی ، ہیپاٹائٹس ای

ہیپاٹائٹس اے

ہیپاٹائٹس اے (HAV)
ہیپاٹائٹس اے ہیپاٹائٹس کی ایک قسم ہے
یہ ہیپاٹائٹس کی ایک شدید (قلیل مدتی) قسم ہے ، جس میں عام طور پر علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ، ہر سال ہیپاٹائٹس اے کے 1.4 ملین کیسز دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں۔ ہیپاٹائٹس کی یہ انتہائی متعدی شکل آلودہ کھانا یا پانی کے ذریعہ پھیل سکتی ہے۔ یہ عام طور پر سنجیدہ نہیں ہے اور عام طور پر طویل مدتی اثرات کا سبب نہیں بنتا ہے۔ ہیپاٹائٹس اے کا انفیکشن عام طور پر خود ہی ختم ہوجاتا ہے

 

علامات

فلو جیسی علامات (بخار، تھکاوٹ، جسمانی درد، پیٹ میں درد،بھوک میں کمی،وزن میں کمی،جلد یا آنکھوں کا پیلا ہونا،شدید تھکاوٹ،معدے کی خرابی،پسلیوں کے نیچے جگر کے سیدھی طرف درد،بھُوک نہ لگنا،جلِد اور آنکھوں کا پیلا ہونا

ہیپاٹائٹس بی

ہیپاٹائٹس بی

ہیپاٹائٹس بی ایک وائرس کا نام ہے
یہ بیماری جگر کے انفیکشن کی ایک قسم ہے جو كہ ہیپاٹائٹس بی کی وجہ سے ہوتا ہے. یہ خون اور جسم کے سیال سے منتقل ہوتا ہےہیپاٹائٹس بی ہیپاٹائٹس اے سے زیادہ خطر ناک ہوتا ہے۔
اس مرض پر قابو نہ پایا جائے تو مریض جگر کے سرطان کے علاوہ جگر کے کئی اور شدید ترین امراض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

ہیپاٹائٹس بی کا پھیلاؤ

دنیا بھرمیں ہیپاٹائٹس کا پھیلاؤ تشویش ناک تک بڑھ چکا ہے۔
پاکستان میں دیگر اقسام کے ساتھ ساتھ ہیپاٹائٹس بی کے مرض میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے اورحفاظتی ٹیکوں کی موجودگی کے باوجود لوگوں میں اس سلسلے میں زیادہ آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے اس پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا ہے۔
یہاں یہ بھی ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ زیادہ تر لوگوں میں کوئی علامت یا نشانی نہیں ہوتی اور وہ خود کو بیمار محسوس نہیں کرتے۔ چناں چہ خون کا ٹیسٹ یہ معلوم کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ جسم میں ہیپٹائٹس بی کا وائرس متحرک ہے یا نہیں۔

 

علامات

شدید ہیپاٹائٹس کی علامات میں انتہائی تھکاوٹ،،بھوک میں کمی،جوڑوں میں درد،جلد اور آنکھوں کی سفیدی،قے،متلی،اسہال،پیشاب کا پیلا ہونا،جگر میں درد

اسباب

ہیپاٹائٹس بی کے مریضوں کی استعمال شدہ سرنج،مرد و عورت کے جسم سے نکلنے والی مخصوص رطوبتوں سے صحت مند افراد میں منتقل ہو جاتا ہے،تھوک سے،کُھلے زخموں سے،استعمال شدہ ریزر بلیڈ / استرا، ٹوتھ برش کے اشتراک سے،اور اگر حاملہ عورت ہیپاٹائٹس بی میں مبتلا ہو تو یہ مرض بچے میں بھی منتقل ہو سکتا

ہیپاٹائٹس سی

ہیپاٹائٹس سی
ہیپاٹائٹس سی جگر کی ایسی سوزش ہے جو وائرس سی کے ذریعے پیدا ہوتی ہے۔
ہیپاٹائٹس بہت سنگین ہوسکتا ہے۔ تاہم ، بیماری کے ابتدائی مرحلے میں ، زیادہ تر لوگوں کو کسی علامت کا احساس نہیں ہوتا ہے
اسی سبب اس کی تشخیص کے لیے خون کا ٹیسٹ کروانا ضروری ہے۔
اس کی تشخیص کے لئے خون کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں اور اسی طرح ہی اس کی موجودگی کاعلم ہوتا ہے۔اس کی تشخیص کے لئے ELISAکٹ کا استعمال کیا جاتا ہے اور اگر یہ مثبت ہو تو ایک اور ٹیسٹ کے ذریعے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ اس وائرس سے جگر کا کتنا حصہ متاثر ہوچکا ہے

 

علامات

ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں میں کوئی خاص علامت نہیں پائی جاتی۔
اسی سبب اس کی تشخیص کے لیے خون کا ٹیسٹ کروانا ضروری ہے۔
لیکن اس مرض میں پائی جانے والی عام علامات درج ذیل ہیں۔
دن بدن وزن کم ہونا، بھوک کم لگنا, متلی, پیشاب کی کم مقدار, جگر کا سکڑنا, پیٹ میں پانی بھرنا, سیاہ رنگت، پیشاب اور جلد پر پیلا پن
جسم کے اندرونی و بیرونی اعضاء سے خون کا بہاؤ, اکثر بخار کا رہنا, منہ کا ذائقہ خراب ہونا وغیرہ۔

 

اسباب

صحت کے اصولوں سے لا علمی، غیر معیاری بازاری اشیاء کا استعمال، گندگی، متاثرہ شخص کی استعمال شدہ اشیاء، ایک ہی سرنج سے انجکشن کےباعث

 

متلی، قے اور اسہال کا آنا ،بخار،تھکاوٹ،آنکھوں اور جلد کا پیلا پن،کمزوری

 آلودہ پانی،ناقص غذا،انجیکشن کی آلودہ سوئیاں،جسمانی تعلقات

 

علامات

تشخیص
بلڈ ٹیسٹ 

 

ہیپاٹائٹس بی

Hepatitis B

Hepatitis C

پھیلاؤ کا زریعہ

اٹائٹس اے

ہیپاٹائٹس  بی

ہیپاٹائٹس سی

ہیپاٹائٹس  ڈی

ہیپاٹائٹس  ای

ا علاج

نسخہ

نسخہ

Symptoms, causes and treatment

What is ?

Symptoms

Reasons

ہیپاٹائٹس کیسے پھیلتا ہے

یہ مرض خون کے ذریعے پھیلتا ہے یعنی ایسے لوگ جو اس مرض کا شکار ہوں اور اگر ان کی استعمال شدہ سوئی آپ کے جسم کو لگ جائے تو اس کا وائرس آپ کے جسم میں داخل ہوجاتا ہے۔1970اور1980کی دہائی میں اس کا تناسب زیادہ تھا اور اس کی وجہ استعمال شدہ سرنجوں کا استعمال تھا لیکن جوں جوں لوگوں میں اس کے متعلق آگاہی آتی گئی اور یہ بات بتائی گئی کہ استعمال شدہ سرنجوں سے بچا جائے ویسے ویسے اس کا تناسب کم ہونے لگا۔جنسی اختلاج سے بھی یہ
مرض پھیلتا ہے لیکن اس کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔کوشش کریں کہ اگر خون کی ضرورت ہوتو اسے لگانے سے قبل ہیپاٹائٹس کے لئے سکرین کروالیں
اس کی دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں جن میں ادویات کے استعمال کا ری ایکشن، منشیات، الکحل وغیرہ۔

علامات

ہروقت تھکاوٹ
فلو جیسی علامات
پیشاب کا رنگ بہت زیادہ گہرا ہوجانا
فضلے کی رنگت مدہم پڑجانا
پیٹ میں اکثر درد رہنا
کھانے کی خواہش ختم ہوجانا
وزن کی کمی
زرد جلد اور آنکھیںپیلی یا سفید

Facebook
WhatsApp
Email
PHP Code Snippets Powered By : XYZScripts.com